ملک کا آدھے سے زیادہ تر کا حصہ سیلاب کی زد میں



پاکستان میں پچھلے کئی دنوں سے بادلوں کا راج ہے بارش ملک کے بیشتر حصہ میں ہو رہی ہے جس سے پنجاب سندھ اور بلوچستان کے کئ دیہاتی علاقوں میں بھاری نقصان ہوا ہے

جنوبی پنچاب کے بیشتر علاقوں میں بارش کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی جن میں تونسہ اور ڈیرہ غازی خان کے دیہاتوی علاقے ہیں بارش کی وجہ سے کئ کچے علاقے ڈوب گئے جس سے وہاں کے مقامی لوگوں کا جانی اور مالی دونوں نقصان ہوا اور لوگ سیلاب زدہ علاقوں کو چھوڑ کر خشک جگہ منتقل ہورہے ہیں تاکہ اپنے آپ اور اپنے مال کو بچا سکے

 



جبکہ بلوچستان میں بھی اسی طرح کی صورتحال ہے پنچاب اور بلوچستان کو ملانے والی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر رہ گئی کئی کئی دنوں سی زمینی رابطے بھی منقطع تھے اور حکومت کی جانب سے کوئی طبی امداد بھی مہیا نہ کی گئی سندھ پنجاب اور بلوچستان کے کئ علاقے زیرآب آگئے لیکن مدد کو کوئی نہیں پہنچا

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے 1 لاکھ 7 ہزار 377 مویشی ہلاک ہوئے اور 27 ہزار 747 مکانات کو نقصان پہنچا اگر ان کی بروقت مدد نہ کی جاسکی تو نقصان مزید ہوگا مقامی لوگوں کا حکومت وقت سے مدد کا مطالبہ 

سندھ میں بھی پچھلے دنوں سے بارشوں کا ایک سپیل جاری ہوا جس سے سڑکوں پر پانی بھر آیا لوگوں کے دفاتر اور گھروں میں پانی جا گھسا لوگوں کو کافی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ بجلی کی فراہمی بالکل نہیں ہے کئی کئی گھنٹوں بجلی آتی نہیں لوڈ شیڈنگ بارشوں کی وجہ سے بہت زیادہ بڑھ گئی ہے 

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم